نئی دہلی، 30؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ غلطی سے سرحد پار کرکے پاکستان پہنچ گئے ہندوستانی نوجوان کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے ۔سنگھ نے کہا کہ حکومت نے ان سبھی خبروں کا نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیا ہے ایک ہندوستانی جوان پاکستان کے قبضے میں ہے۔انہوں نے کہاکہ نوجوان کی محفوظ رہائی کے لیے پوری کوشش کی جا رہی ہے ۔وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ نئی دہلی جوان کی جلد رہائی کا مسئلہ اسلام آباد کے سامنے اٹھائے گا ۔ہندوستانی فوج کے ذرائع نے کل بتایا تھا کہ 37آر آر کے ہتھیار سے لیس ایک نوجوان غلطی سے سرحد پار کرکے پاکستان پہنچ گیا ہے۔فوجی مہمات کے ڈائریکٹر جنرل نے ہاٹ لائن کے ذریعے پاکستان کو یہ معلومات دے دی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ جوان کی طرف سے سرحد پار کرنے کا سرجیکل حملوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ فوج کے جوانوں یا عام شہریوں کی طرف سے غلطی سے سرحد پار کرنا دونوں ہی طرف سے غیر معمولی بات نہیں ہے۔موجودہ عمل کے تحت ان کو لوٹا دیا جاتا ہے۔ہندوستانی فوج نے پاکستانی میڈیا میں آ رہی ان خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا جس میں کہا جا رہا تھا کہ جوابی کارروائی میں پاکستان کی فوج نے ہندوستان کے 8 جوانوں کو مار دیا اور ایک کوگرفتار کر لیا ہے۔ہندوستانی فوج کے ذرائع نے کہاکہ پاکستانی میڈیا کے کچھ حلقوں میں آ رہی 8 ہندوستانی جوانوں کی موت کی خبریں مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد ہیں۔پاکستان کے ’ڈان‘ اخبار کے مطابق پاکستانی فوج نے دعوی کیا تھا کہ تتا پانی میں کنٹرول لائن پر پہلی دفاعی لائن پر ہندوستان کی جانب سے فائرنگ کے جواب میں اس نے 8 ہندوستانی جوانوں کو مار گرایا ہے جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا ہے۔ہندوستان نے کنٹرول لائن کے پار 7 دہشت گرد ی کے ٹھکانوں پر سرجیکل حملہ کیا تھا اور پاک مقبوضہ کشمیر سے دراندازی کی کوشش کر رہے دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا تھا۔